Add Poetry

دِلبر و ہم نوا کو ہار گیا

Poet: جنید عطاری By: جنی عطاری, چکوال

دِلبر و ہم نوا کو ہار گیا
آج اک ناخدا کو ہار گیا

آرزو کے قمار خانے میں
اُس کو ہارا، خدا کو ہار گیا

بے نہایت تھی مطلبی دنیا
شاہکارِ وفا کو ہار گیا

جس کا جوگی تھا میں پُجاری تھا
میں اُسی دیوتا کو ہار گیا

تیرے عفو و کرم کی بخشش سے
ہائے لطفِ سزا کو ہار گیا

وصل کی شب نہیں خُوشی کی شب
شوقِ آہ و بکا کو ہار گیا

آج مجھ سے مرا یقین گیا
لبِ گورِ دعا کو ہار گیا

اب نگل لے مجھےتُو اے گرداب
دستِ مشکل کشا کو ہار گیا

ہاے آزارِ بے کسی کا رنج
اور امیدِ شفا کو ہار گیا

راستے مٹ گئے قدم بھٹکے
آخری راہنما کو ہار گیا

پھول مرجھا گئے سبھی دل کے
میں بہارِ صبا کو ہار گیا

ڈھل گئی نبض مر گیا دل بھی
آج تجھ جاں فزا کو ہار گیا

Rate it:
Views: 282
02 Aug, 2014
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets