دکھ اور تکلیف کے درمیان

Poet: Shoaib Iqbal By: Moona, sialkot

دکھ اور تکلیف کے درمیان اک لمبا سفر ہے
نہ جانے کتنی دور میری منزل ہے
آنکھیں پتھرا جاتی ہیں
دماغ سوچنے کے قابل نہیں رہتا
پاؤں آگے بڑھنے کا نام ہی نہیں لیتے اب تو
ہجر کی رات نے اتنا لمبا ڈیرا ڈالا ہے
وصال کی صبح آنے کا دور دور تک کوئی نام و نشان نہیں
دکھ اور تکلیف کےعالم میں اک لمبا سفر ہے
منزل کا کچھ پتا نہیں کہ کتنی دور ہے
اک بے بسی کا عالم ہے
حوصلے ٹوٹنے کا وقت قریب ہے
منزل کا کچھ پتا نہیں کہ کتنی دور ہے
منزل کا کچھ پتا نہیں کہ کتنی دور ہے

Rate it:
Views: 616
20 May, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL