مقدر مات دے گا کبھی سوچا نہ تھا
دلبر ساتھ نہ دے گا کبھی سوچا نہ تھا
گرے کبھی تو سنبھالے گووہی
وہ ہی ہاتھ نہ دے گا کبھی سوچا نہ تھا
سنے گیت وفا کےاور پیار کے نغمے
بھری نفرتوں سے سماعت دے گاکبھی سوچا نہ تھا
تھی تمنا پا لیں گے چاند تاروں کو
یوں اندھیری رات دے گا کبھی سوچا نہ تھا
جستہ جستہ چل رہے تھے ہم قدم تیرے
دکھ بات بے بات دے کبھی سوچا نہ تھا
تانا بانا زندگی بن رہے تھے اپنے تئ
ریشم و اطلس سوغات دے گا کبھی سوچا نہ تھا
شیریں بیانی وہ تیری بھ نہیں سکتے
بے طرح حجت معاملات دے گاکبھی سوچا نہ تھا
زندگی تو پہلے ہی جہد مسلسل تھی یارا
تو بھی فکری میلانات دے گا کبھی سوچا نہ تھااچچچ