Add Poetry

دھوپ کے خوف سے بے نام و نشاں چھوڑ گیا

Poet: سید عقیل شاہ By: syed Aqeel shah, Sargodha

دھوپ کے خوف سے بے نام و نشاں چھوڑ گیا
مجھ کو سایہ بھی مرا لا کے کہاں چھوڑ گیا

مٹ گیا شہر تہہِ خاک تو گمنامی میں
جل بجھی راکھ پہ صدیوں کا دھواں چھوڑ گیا

کون سمجھے کہ سرابوں کے سفر میں کیا ہے
قافلہ اپنی حقیقت میں گماں چھوڑ گیا

جب میں پلٹا تو مجھے کوئی بھی پہچانا نہیں
میں وہاں کب تھا زمانہ یہ جہاں چھوڑ گیا

شور اُٹھا ہے کہیں حشر کی پاتال تلک
کون اس درجہ اداسی میں مکاں چھوڑ گیا

عشق کا کھیل بھی اک کارِ تجارت تھا عقیل
دل کے بازار میں سارا ہی زیاں چھوڑ گیا

Rate it:
Views: 540
06 Apr, 2016
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets