دہقان

Poet: By: sumera ataria, GUDDU

یوں تیرے طلسمات کا اظہار ہوا ہے
اک خواب میرا نیند سے بیدار ہوا ہے

سب خون پسینہ میرے دہقان کا پی کر
اک فرد میرے گاؤں کا سردار ہوا ہے

میں اس سے ملا ذات کی دیوار گرا کے
جو شخص میری راہ کی دیوار ہوا ہے

Rate it:
Views: 424
17 Aug, 2012