دیوانہ
Poet: حماد صدیقی ہمو By: Hammad, Sukkarمیں نے ایک دیوانہ دیکھا ہے
ہر ادا میں افسانہ دیکھا ہے
بوجھیے گا مت کہ کون ہے وہ
میں نے غم اسکا چھپانا دیکھا ہے
رہتا وہ ہر لمحہ کشمکش میں کسی
میں نے آنسو نما مسکرانہ دیکھا ہے
جان کر بھی نا جانے کیسے بولو میں
کہ میں نے نا کبھی ایسا فسانہ دیکھا ہے
اس کے ساتھ ہر پل جب بھی ہو
میں نے مزاج بھی بیگانہ دیکھا ہے
کیسے غلطیوں سے سیکھے ہیں لوگ ہم
میں نے کھا کر ٹھوکر سنبھل جانا دیکھا ہے
خوب خبر ہے مجھے اسکے حال کی
میں نے پتھر کا ٹوٹ جانا دیکھا ہے
More Sad Poetry






