دیکھنے کے لیے اور کیا رہ گیا اے خدا اب یہی دیکھنا رہ گیا رات کا وقت بجھتا دیا اور میں تو نے چھوڑا جسے جس جگہ، رہ گیا پھول کھلتے رہے لوگ ملتے رہے چشم پر نم سے میں دیکھتا رہ گیا سارے منظر تیرے ساتھ رخصت ہوئے اک تیرا مڑ کے وہ دیکھنا رہ گیا