دیکھو وہ بھی میرے عدو ٹھہرے

Poet: UA By: UA, Lahore

ہم ذرا سست بھی مشہور رہے
جلد بازی بھی اک ادا ٹھہری

حال دل پوچھنے وہ آئے ہو
ان سے ہم کیا کہیں اور کیا نہ کہیں
ہم پہ کیا کیا نہ قیامت ٹھہری

اے میری شیشہ و پتھر کے صنم
ہم پہ کیا کیا نہ قیامت ٹھہری

لیکن ہم اس پہ بھی مسرور رہے
اے میرے شیشہ و پتھر کے صنم

کاش ایک بار ہم پہ تم بھی کبھی
رسم جور و جفا روا رکھتے

اور ہم تم سے بھی کبھی کہتے
دیکھو وہ بھی میرے عدو ٹھہرے

Rate it:
Views: 624
22 Jul, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL