دیکھ کر دلکشی زمانے کی

Poet: Adam By: Hammad, Lahore

دیکھ کر دلکشی زمانے کی
آرزو ہے فریب کھانے کی

اے غم زندگی نہ ہو ناراض
مجھ کو عادت ہے مسکرانے کی

ظلمتوں سے نہ ڈر کہ رستے میں
روشنی ہے شراب خانے کی

آ ترے گیسوؤں کو پیار کروں
رات ہے مشعلیں جلانے کی

کس نے ساغر عدمؔ بلند کیا
تھم گئیں گردشیں زمانے کی

Rate it:
Views: 612
30 Jun, 2021