ذکر ءِ محبت

Poet: فہیم شاعر By: Faheem Shayer, Karachi

چمن تھا تُو اُس کا وہ تیرا باغبان تھا
زمین تھی تُو اُس کی وہ تیرا آسمان تھا
سہارابنے گا تُو اُس کا دل میں یہ ارمان تھا
تیرے احمال بھی کام نہ آئیں گئے اگرتُو نہ فرمان تھا
تم نے کیے ستم پہ ستم پھربھی تُو اُس کی جان تھا
اُس نے بھی خدمت نہ کی جو حافظءِ قرآن تھا
تم نے اُس کی پروا نہ کی جو تجھ پہ ہرپل قربان تھا
اُس کی خدمت اولاد پہ فرض ہے یہ میرے نبی کا فرمان تھا
بے ادبی کرتے ہو جس سے تم فہیم
تب کیوں نہیں بولا جب تُو بے زبان تھا۔

Rate it:
Views: 460
13 Oct, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL