راتیں ہیں چاندنی

Poet: امن وسیم By: امن وسیم, ملتان

راتیں ہیں چاندنی جوبن پہ ہے بہار
بارش کی ہے رم جھم چمن پہ ہے نکھار

گلشن کا ہر گلاب لگے ایسا دلنشیں
دلہن کوئی جیسے کیے بیٹھی ہو سنگھار

تارے بھی مسکرانے لگے ان کو دیکھ کر
اس دلکشی پہ چاند کو آنے لگا ہے پیار

گلے ملتے ہیں سب پھول جب چلتی ہے ہوا
اک میں ہوں کہ تیرے ملنے کو بے قرار

کلیاں نہا کے اوس کے قطروں میں کھل اٹھیں
اور میں کہ تیری یاد میں بیٹھا ہوں سوگوار

شجر بھی سنگ ہوا کے ہیں محو گفتگو
پر میں خموش ہوں مجھے تیرا انتظار

بن تیرے یہ سماں خزاں ہی لگے امن
آئے گی تب بہار کراؤ گے جب دیدار

Rate it:
Views: 563
05 Jul, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL