رات اندھری میں اکیلی

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیا

دھیرے دھیرے خاموشی سے
رات اندھری میں اکیلی
برس رہپی ہے آنکھ سے شبنم
جانے کس کی یاد لیے
چاند بھی اکیلا
میں بھی اکیلی
جاگ رہے ہیں ہم دونوں
دیکھ کے اپنا اپنا چہرہ
جھیل کے ٹھہرے پانی مین
ڈھونڈ رہے ہیں خود کو شاید
ماضی کے ویرانوں میں
رات کی سردی میں کس کی
سانسوں کی گرمی پھیل گئی
یاد کے جلتے انگاروں پر
پھر حسرت نے آہ بھری
جاگتی آنکھیں دیکھ رہی ہیں
خواب سہانے بن رہی ہیں

Rate it:
Views: 476
01 Jan, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL