رات کا وقت بھی کہاں گزرا

Poet: محمّد ولید ولی By: Muhammad Waleed, Lahore

رات کا وقت بھی کہاں گزرا
صبح تک تیرا ہی گماں گزرا

تیری آہٹ کا علم بھی اب کے
در و دیوار سے نہاں گزرا

میں کہ تھا تیرا اک حوالہ بھی
تیرے کوچے سے بےنشاں گزرا

ہا ے ہر روز تیری گلیوں سے
آنسوں میں اٹا جواں گزرا

پھر مکمل اداس لمحے میں
اک یقیں تھا جو خوش گماں گزرا

تجھ کو پانے سے تجھ کو کھونے تک
اک سفر تھا جو رائگاں گزرا

Rate it:
Views: 444
26 Sep, 2016