رانیوں راجوں نہ وزیروں پر
لکھی ہےیہ نظم جعلی پیروں پر
ان کےتعویزایسااثردکھاتےہیں
اچھےبھلےکو یہ پاگل بناتےہیں
بہو کو ساس کہ خلاف بھڑکاتےہیں
پھرساس کےہمدردبن جاتےہیں
جس گھرمیں ان کاآناجاناہوجاتاہے
وہاں بھوتوں کا ٹھکانہ ہوجاتاہے
قسمت کا حال بھی بتاتےہیں یہ
محبوب سےمحبوب کو ملاتےہیں یہ
آج کل کاروبارہےان کا زؤروں پر
خداکی رحمت نہیں ہوتی چوروں پر