راہ ستم سے گزر کر منزل شوق تک جانا
Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabadراہ ستم سے گزر کر منزل شوق تک جانا
یہ عادت ہی بنالی ہے اب دل نے جاناں
امید کی اک چھوٹی سی کرن کے پیچھے
مایوسیوں کے اندھیروں سے نکل جانا
ہے محبت ایسی آتش کہ حرارت میں
پتھر کا بھی دل ہے آخر پگھل جانا
معلوم ہے دور تک پانی نہیں صحرا میں
اکثر پیاس میں سیرابوں کی طرف نکل جانا
ٹوٹنے نہ دینا حوصلہ کسی بھی مقام پر
ہر بار مشکلوں کا میری ہمت سے گبھرا جانا
More Life Poetry






