Add Poetry

ردیف نوع

Poet: Fahim Chaudry By: Fahim Chaudry, Lahore

نہ روکی برق تو نے آشیاں بدلے چمن بدلے
یہ کیسے لے رہا ہے ہم سے اے چرخ کہن بدلے

لہو رستا رھا داغ جگر سے بعد مرنے کے
مرے احباب نے جانے مرے کتنے کفن بدلے

قباے ہجر پہنا کر دیوانوں سے وہ کہتے ھیں
قیامت تک نہ جایں گے تمھارے پیرہن بدلے

وہ محشر میں ملے گا تو یہ اس دم اس سے پوچھوں گا
بتا کس بات کے مجھ سے لیے ھیں جان من بدلے

فہیم مابین عرش و فرش لاکھوں انقلاب آے
مگر اپنا خدا بدلا نہ اپنے پنجتن بدلے

Rate it:
Views: 445
16 Feb, 2014
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets