رسوائی

Poet: UA By: UA, Lahore

جذبوں کی صداقت یہ رنگ بھی لائی
وہ ہمیں مل گئے اور کھو گئی تنہائی

ہم عالم جنوں میں ان کو پکارتے رہے
اس آہ گزاری کی پھر ہو گئی شنوائی

ہم بے خودی کے عالم میں محو ہو گئے
جس پل ہمارے سامنے تصویر ان کی آئی

پھر کون نظر آتا ہم کس کی فکر کرتے
دنیا کو دیکھ لیتے پھر دل کی تھی تباہی

عظمٰی ہماری چاہت حد سے گزر گئی تو
دنیا میں محبت نہیں کہلائے گی رسوائی

 

Rate it:
Views: 457
20 Feb, 2009