رفتہ رفتہ رنگ میں تبدیلی ہو گی خاکِ خس

Poet: Basheer Badr By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

رفتہ رفتہ رنگ میں تبدیلی ہو گی خاکِ خس
قطرہ قطرہ زندگی ٹپکا رہی ہے اپنا رس

موت جن شہروں کو اجزائے پریشاں کر چکی
پھر انہیں چھونے لگا زیست کے ہاتھوں کا حبس

ہاں کبھی دو بے تکلف دوستوں کے بیچ
خاموشی اتنی اذیت ناک ہوتی ہے کہ بس

خشک پتوں سے یہ کہہ کر رو پڑی جاتی ہے بہار
پھر ملیں گے زندگی لائی اگر اگلے برس

صبح بستر سے اٹھی انگڑائیاں لیتی ہوئی
دُھوپ کی آہٹ پہ چونک اٹھے ہیں مندر کے کلس

اور دنیا کی محبت بڑھ گئی یہ جان کر
سب فنا ہو جائے گا اللہ بس باقی ہے بس

Rate it:
Views: 407
23 Dec, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL