رنج و الم

Poet: تنویر احمد By: Tanveer Ahmed , Riyadh

‎زیست لے آئی ہے اس موڑ پر ہمیں ۔۔۔۔۔۔!
‎اب کہ کوئی حسرت بھی نہیں رکھتے

‎آنکھ کھلی اور ٹوٹ گئے خواب ہمارے
‎اب کوئی خواب آنکھوں میں نہیں رکھتے

خواب دیکھیں بھی تو تعبیر الٹ دیتے ہیں
‎ہم کہ اپنے خوابوں پہ بھروسہ نہیں رکھتے

‎گزارا ہے دشت و بیاباں سے قسمت نے ہمیں
‎ اب ہم کھو جانے کا کوئی خوف نہیں رکھتے

‎آباد رہنے کی دعا ہے میری سارے شہر کو
‎اب کہ ہم شہر کو آنے کا ارادہ نہیں رکھتے
 

Rate it:
Views: 2
28 Dec, 2025
More Sad Poetry