رواں دواں ہے زندگی چراغ کے بغیر بھی
Poet: اختر سعیدی By: مہوش رانا, Quettaرواں دواں ہے زندگی چراغ کے بغیر بھی
ہے میرے گھر میں روشنی چراغ کے بغیر بھی
تھے جس کی جستجو میں سب حریف کاروان شب
وہ راہ ہم نے ڈھونڈ لی چراغ کے بغیر بھی
محبتوں کے دیپ ہر قدم پہ میں جلاؤں گا
ہے مجھ میں ذوق آگہی چراغ کے بغیر بھی
وہ زندگی جو مشعل وفا کی ہم رکاب تھی
گزر گئی ہنسی خوشی چراغ کے بغیر بھی
More Sad Poetry






