روشنی اور اجالوں سے تعارف نہ ہوا
عمر بھر چاہنے والوں سے تعارف نہ ہوا
ہم سے تاریخ ترے شہر کی زندہ تو رہی
اپنا تاریخی ھوالوں سے تعارف نہ ہوا
ساری دنیا کو ڈھونڈ نکالا لیکن
آج تک زہرہ جمالوں سے تعارف نہ ہوا
ہم نئے سال میں سوچ رہے ہیں پہلے
اپنا کچھ شیریں مقالوں سے تعارف نہ ہوا
یہ جوابات مری ذات سے منسوب ہوئے
دکھ تو یہ ہے کہ سوالوں سے تعارف نہ ہوا
وشمہ یخ بستہ ہواؤں میں پھر سے رستے میں
جانِ من ریشمی شالوں سے تعارف نہ ہوا