رونق لگی ہے چلو چلتے ہیں میخانے میں

Poet: محمد مسعود By: محمد مسعود, نونٹگھم یو کے

رونق لگی ہے چلو چلتے ہیں میخانے میں
کیا رکھا ہے یہاں اِس بے درد زمانے میں

ہم تو کرتے رہے ہمیشہ اُسے پیار بہت
وہ آزماتے رہے جو ماہر تھے آزمانے میں

یوں تو چل دیتے ہو تم غیروں کے ساتھ
مگر کیا حرج ہے تمہیں میرے پاس آنے میں

میخانہ میری منزل نہیں جام میری زندگی نہیں
مجھ سے پوُچھو کتنا ہے مزہ نغمے یادوں کے گنگنانے میں

سُنا ہے ہم نے خواب تو اکثر ٹوٹ جاتے ہیں
اِس لیے ہم بھی مگن ہیں خواب سجانے میں

وہ کہتے ہیں تم اب نہ رہے ہو میرے پیار کے قابل
اور یہ بھی کہا ہے کہ ہم گلشن ہیں نئے یارانے میں

کیوں مجھے اکثر یہ بہار اُداس کر دیتی ہے
دوستو مجھے دیر ہو جائے گی یہ داستان سنانے میں

کچھ خط چند غزلیں اور ایک تصویر میری خیال
مسعود اُس نے زرا دیر نہ لگائی اُنہیں جلانے میں

Rate it:
Views: 909
10 Feb, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL