روٹھا جو پیار ہم سے
دوبارە نہیں ملا
کیا بے وفا شخص تھا
دوبارە نہیں ملا
ایک بار آ گیا تھا
سیلاب آنکھوں میں
دریا کو اٴس کے بعد
کنارە نہیں ملا
مجھ کو بھی راس
آتا نیں دوسرا کوٴی
اٴس کو بھی میرے جیسا
سہارا نہیں ملا
برسوں سے پھر رۂا تھا
جیسے کوئ تلاش میں
وە مل گیا تو اٴس سے
ستارە نہیں ملا