روپ زہرا کی المناک موت پر

Poet: N A D E E M M U R A D By: ندیم مراد, UMTATA RSA

پیاری سی اک بیٹی تھی
نام تھا زہرا روپ
کھوگیا ہم سے وہ رشتہ
تھا جو سنہرا روپ

کیونکر اتنا پیار دیا
تھی وہ انوکھی روپ
کیسے ہنسی اب آئے گی
یاد یں اس کی روپ

تلخ بہت ہے دنیا کی
جلتی بلتی دھوپ
اس میں کیسے رہ پاتی
نازک میری روپ

چند ملے دن دنیا کے
بخت کا مارا روپ
نظروں سے اب اوجھل ہے
آنکھ کا تارا روپ

کیسے بھول اب پائیں گے
جان سے پیارا روپ
روتا ہم کو رکھے گا
وہ دکھیارا روپ
١٦ نومبر ٢٠١٤

Rate it:
Views: 1325
16 Nov, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL