روکے تو کوئی ہاتھ ظالم کے ظلم کا

Poet: Shahmeer Mughal By: Shahmeer Mughal, Lahore

اظہار ہے جو لب پہ میرے یہ غم کا
روکے تو کوئی ہاتھ ظالم کے ظلم کا

نازل ہو خدارہ کوئی حسین ابن علی سا
ہے مردہ ضمیر اب تو مسلمان حرم کا

اک نظر خدارہ کشمیر پہ بھی ہو جائے
دیتا ہوں تمہیں واسطہ میں شاہ امم کا

سہمے ہوئے رہتے ہیں یہ محمد کے سپاہی
اترے بھلا لشکر کہاں محمد بن قاسم کا

بے خبر یہ ملت کے جواں طاقت سے ابھی اسکی
گہرا ہے زخم تلوار سے بھی زیادہ قلم کا

ہے وہم یہ کافر کو کہ لےلےگا وہ کشمیر
اعلاج نہیں بات سنو کوئی بھی وہم کا

اعضاء کوئی کٹتا ہے تو بہتا ہے بڑا خون
کشمیر سے پوچھے تو کوئی درد زخم کا

ڈرتے نہیں ہم جنگ سے شاہ میر بتادو
نہ خوف ہمیں ہے موت کے بھی عالم کا

Rate it:
Views: 847
18 Mar, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL