روگِ عشق لاعلاج ساقی جی

Poet: Imtiaz Sharif Imtiaz By: Mian Aziz, Sialkot

روگِ عشق لاعلاج ساقی جی
یہ کیا جانے سماج ساقی جی

وہ سرِ محفل غیروں سے مسکرایا کیے
ہمیں آتی ہی رہی لاج ساقی جی

یہ دیوانہ دم کا مہماں ہے
روٹھے صنم کو بلائیے آج ساقی جی

عجب شخص تھا جس نے کیا شروع
سنگدل عشق کا رواج ساقی جی

اس شہرِ محبت میں سکوں نہ دیکھیے
جہاں عشق کا چلے راج ساقی جی

اسے ہماری غزلوں کے سبب ملی شہرت
اور ہمیں بدنامی کا تاج ساقی جی

امتیاز شراب میں نہیں رہی تاثیر مدہوشی
بے سبب ہی پلائے جاتے ہیں آج ساقی جی

Rate it:
Views: 969
26 Apr, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL