رو دیتا ہوں

Poet: Abdul Waheed Sahar By: Abdul Waheed, Lahore

وہ یاد آتا ہے تو میں رو دیتا ہوں
دور رہ کر تڑپاتا ہے تو میں رو دیتا ہوں

وہ اک شخص میرے سب غم سمیٹ چکا تھا
اب روز نیا زخم لگاتا ہے تو میں رو دیتا ہوں

یہ بارشیں اُسکے پیار میں اچھی لگتی تھیں
وہ منظر یاد آتا ہے تو میں رو دیتا ہوں

میرے آنگن میں بہاریں اُس سے آتی تھیں
اب کوئی بھی موسم آتا ہے تو میں رو دیتا ہوں

ہر چہرے میں وہی چھرہ نظر آتا ہے
پھر اُسے ڈھونڈ نہیں پاتا تو میں رو دیتا ہوں

نہ جانے وہ کیوں آیا تھا لُوٹ جانے کے لئے
ہر آہٹ پر یاد آتا ہے تو میں رو دیتا ہوں

لُوٹ آنے کا وعدہ کر گیا تھا وہ مجھ سے
کوئی اپنے گھر لُوٹ کے آتا ہے تو میں رو دیتا ہوں

وحید، اب شہرویراں میں وہ نہیں آیے گا
ہر لمحا خود کو سمجھاتا ھوں تو میں رو دیتا ھوں

Rate it:
Views: 637
26 Aug, 2008