قبروں پہ لکھے ہوئے تھے، ہر اِک کے کُتبے،
جن پہ کندہ کئے تھے، اُن سب کے مرتبے،
شاہ و گدا سب ہی تھے، اُن میں شامل،
جن کے ہُوا کرتے تھے، بہت بڑے بڑے رُتبے،
جن گلیوں سے آتی تھی، صدا پیار کی ہر سُو،
ویران ہوئے وہ شہر، سنسان ہوئے قصبے،
آتی نہیں کسی سے بھی اخلاق کی خُوشبو،
جسے کہ مرچُکے ہوں انسانیت کے جذبے۔