رکھ کے کمزور کی گردن پہ پاؤں ہنسنا ، ناز کرنا

Poet: NEHAL INAYAT GILL By: NEHAL GILL, Gujranwala

درد مندوں کو ستانا ہے میرے شہر میں عام بات
کسی کا بھی حق کھانا ہے میرے شہر میں عام بات

مُردوں کو جلاتے ہیں ترے شہر والے افسردگی میں
جناب! زندوں کو جلانا ہے میرے شہر میں عام بات

رکھ کے کمزور کی گردن پہ پاؤں ہنسنا ، ناز کرنا
یوں اپنا سکہ منوانا ہے میرے شہر میں عام بات

کسی حادثے پہ میں کیا کروں اظہارِ غم بتاؤ!
روز بروز دہشت پھیلانا ہے میرے شہر میں عام بات

پتھر رکھ لیے ہیں ہم نے سینوں میں دل کی جگہ
دل توڑنا دل دُکھانا ہے میرے شہر میں عام بات

جنگل میں شاید ہو کچھ اِس سے بہتر نظامِ حیات
یہاں زخمی کو تڑپانا ہے میرے شہر میں عام بات

نہال اگرچہ جلاتے ہیں سبھی شب میں چراغِ محبت
شب میں شمع بجھانا ہے میرے شہر میں عام بات

Rate it:
Views: 525
08 Nov, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL