رہتا ہوں خوش اپنے غموں کے ساتھ
تیری یاد ہے زندہ ان زخموں کے ساتھ
کاٹی ہے رات تیرے غم میں رو کر ہم نے
ہو گئی ہیں انکھیں نم تیرے تصور کے ساتھ
تجھے یاد کرنے کی اک عادت سی ہو گئی ہے
تیرا نام جڑا ہے ہمارے دکھوں کے ساتھ
گھٹتا ہے دم اکیلے میں تجے یاد کر کے
ہو گئے ہیں تنہا سے تیرے جانے کے ساتھ