رہتا ہے دل میں وہ اک درد کی ماند

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

زندہ ہے یادوں میں وہ کہیں نہ کہیں
رہتا ہے سانسوں میں وہ کہیں نہ کہیں

بہے گیا ہے اشکوں میں وہ برسات کی طرح
رہ گئی ہے صورت اسکی کہیں نہ کہیں

رہتا ہے دل میں وہ اک درد کی ماند
ملتی ہے یہ راحت ہمیں کہیں نہ کہیں

چھپ گیا ہے وہ محفل میں جلوہ گر ہو کر
گزری ہے یہ قیامت ہم پہ کہیں نہ کہیں

کرتے ہیں اسے یاد غم تنہائیوں میں
رہتی ہے اسکی ضرورت کہیں نہ کہیں

Rate it:
Views: 481
05 May, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL