رہنے دو

Poet: Ibn.e.Raza By: Ibn.e.Raza, Islamabad

گُل کو ڈالی پہ ہی رہنے دو تو اچھا ہے
چمن میں تازگی رہنے دو تو اچھا ہے

گُلشن کو ضرورت ہے وفا کے پھولوں کی
خزاں کو دور ابھی رہنے دو تو اچھا ہے

پھر نجانے کب بہاروں کا بسیرا ہو
ابھی ہر شاخ ہری رہنے دو تو اچھا ہے

آنکھوں نے کبھی ساون کی راہ نہیں دیکھی
ہونٹوں پہ ہنسی رہنے دو تو اچھا ہے

بیتے ہوئے قصے پھر کبھی دُھرا لینا
کچھ باتیں ان سُنی رہنے دو تو اچھا ہے

اتنی تو عنایت کے رضا حقدار ہیں ہم
زرا سی زندگی رہنے دو تو اچھا ہے

گریزاں ہو گئے ہیں سبھی لوگ تم سے
اگر یہ شاعری رہنے دو تو اچھا ہے

Rate it:
Views: 413
11 Oct, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL