رہگذر دل کی بے زمیں ہے

Poet: رعنا تبسم پاشا By: Rana Tabassum Pasha(Daur), Dallas, USA

میرے بےخبر! کبھی دیکھ اِدھر
میرا چاکِ جگر ہے رفو کا منتظر
میرے بےنیاز! تُو پھر بھی ہے مجھے عزیز تر
میں تجھ سے غمِ یاراں کیا کہوں؟
میں تجھ سے افتادِ ناگہاں کیا کہوں؟
عقل و خرد زبوں سرکش میرا جنوں کیسے کہوں؟
کبھی پاس آ کے دیکھ ذرا
رہگذر دل کی بے زمیں ہے
وہ اندھیر کہ جس کے حال کا
کوئی پُرساں نہیں ہے
وہ چشمِ تر کہ جس کا درماں
رسمِ درد آشنائی رہی ہے
وہ زخمِ ہجر کہ جس کا مرہم
اِک نگاہِ شناسائی رہی ہے
کبھی تو اپنی نظر اٹھا
کبھی جو تجھے وقت ملا
میرے پاس آ کے دیکھ ذرا

Rate it:
Views: 1211
04 Jan, 2021
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL