زئدگی تو اپنی رستا ہوا لہو ہے جیسے ہر قطرہ درد کی شدت کو بڑھا جاتا ہے خاموش زئدگی بسر کر رہے ہیں ہم گہرے سمندروں میں سفر کر رہے ہیں ہم