زخم اتنےہیں کےچھپائےنہیں جاتے
یہ تحفہ دینے والےبھلائےنہیں جاتے
عطا کرنے والےاپنےہیں غیرنہیں ہیں
دنیا والوں کوتو یہ دکھائے نہیں جاتے
زندگی کےسفرمیں کیسےبھی موسم آہیں
خوش رہتےہیں آنسوبہائےنہیں جاتے
اب وہ بھی سب سےکہتےپھرتےہیں
اصغرپہ اورستم ڈھائےنہیں جاتے