زخم اتنےہیں کےچھپائےنہیں جاتے

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI, BIRMINGHAM

زخم اتنےہیں کےچھپائےنہیں جاتے
یہ تحفہ دینے والےبھلائےنہیں جاتے

عطا کرنے والےاپنےہیں غیرنہیں ہیں
دنیا والوں کوتو یہ دکھائے نہیں جاتے

زندگی کےسفرمیں کیسےبھی موسم آہیں
خوش رہتےہیں آنسوبہائےنہیں جاتے

اب وہ بھی سب سےکہتےپھرتےہیں
اصغرپہ اورستم ڈھائےنہیں جاتے

Rate it:
Views: 431
16 Oct, 2012