زخم عطا کرتے رہتے ہیں

Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI , BIRMINGHAM

لوگ ہمیں زخم عطا کرتے رہتےہیں
تنہائی میں بیٹھ کرانہیں سلتےرہتےہیں

جب ہمارا ساراجسم چھلنی ہو جاتا ہے
زخم خود دھیرےدھیرے بھرتے رہتے ہیں

دولت والوں کےتو وارےنیارے ہیں
غریب وقت کی چکی میں پستےرہتےہیں

اب تو خلوص میں بھی ملاوٹ ہو گئی ہے
بغض رکھنےوالےبھی گلےملتےرہتےہیں

سبھی لوگ ہمیں روتی صورت کہتےہیں
مگر ہم تو سدا مسکراتےرتے ہیں

Rate it:
Views: 318
18 Jul, 2011