زخم كھاتے ہیں اشک پیتے ہیں

Poet: Dr. Masood Mehmood Khan By: Dr. Masood Mehmood Khan, Perth, Australia

زخم كھاتے ہیں اشک پیتے ہیں
اس طرح سے بھی لوگ جیتے ہیں

بارشِ درد و غم كے تھمنے تک
ماہ گزرے ہیں سال بیتے ہیں

لُطفِ دردِ جگر بڑھانے كو
مسكراہٹ سے ہونٹ سیتے ہیں

دستِ دلبر ہے جاں ہے مقتل ہے
تُف ہے ُان پہ جو اب بھی جیتے ہیں

كہہ گئے و ہ جو اُن كو كہنا تھا
ہم گریباں كے چاک سیتے ہیں

كیوں گناہگا ر ہوں بھلا مسعود
چشمِ مخمور ہی سے پیتے ہیں

Rate it:
Views: 861
02 Feb, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL