زخم چاہت کے بھر جاتے ہیں دھیرے دھیرے لوگ سوچوں سے اتر جاتے ہیں دھیرے دھیرے عاشق بھی عجب لوگ ہیں جو بن غم بتائے عشق کی لا ج میں مر جاتے ہیں دھیرے دھیرے