صلہ مجھے نہ ملا اس جہاں میں
لوٹا میں اس قدر اس جہاں میں
جہان میں جہاں بھی گیا لوگوں کے طعنے سنے
جس کو چاہا اسی نے ذلیل کیا اس جہاں میں
میں نے تو وفا کی ہر ایک سے یہاں پر
وفا کسی نے نہ کی میرے ساتھ اس جہاں میں
قصور کیا ہے میرا زمانے والوں بتاؤ تو ذرا
غم مجھے اتنے کیوں ملے اس جہاں میں
اکرام دل نہ لگانا کبھی اس جہاں سے
برباد جو ہوا ہوں میں اس جہاں میں