زمیں پہ کبھی بھول کے مجھ جیسے جنم نہ ہوں

Poet: Sobiya Anmol By: sobiya Anmol, Lahore

زمیں پہ کبھی بھول کے مجھ جیسے جنم نہ ہوں
یہ دُعا ہے میری یا تجھ جیسے صنم نہ ہوں

سوچتی ہوں جانے کتنا وسیع ہو گا میرا سمندر
مدت سے ہر بات پہ آنسو نکلیں اور ختم نہ ہوں

نامِ خُدا تو نکلوایا گُستاخ لہجوں نے زباں سے
کیا ہوتا کر دئیے جو یہ بھی کرم نہ ہوں

جذب کر لوں آنکھوں میں رعنائیِ کائنات ساری
مگر کوئی روز ہو ایسا کہ آنکھیں نم نہ ہوں

بے وفائی کیا ہو گئی قیدِ سخت ہو گئی ہمیں
جیتے ہم بھی جی جان سے جو جان سے غم نہ ہوں

کس راہ سے ہوں مُستفیض پسماندہ تمنائیں
کون چھوئے گا منزل جب چلتے قدم نہ ہوں

ہم کو چلے آنا ہے پھر سے مقدروں کے دھوکے میں
در کھول رکھنا اے قسمت! پر بابِ جہنم نہ ہوں

Rate it:
Views: 465
27 Jun, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL