الفت کی ریت پرانی ہے
دنیا تو آنی جانی ہے
کوئی اپنے من کا راجہ ہے
کوئی اپنے من کی رانی ہے
سب کا ایک فسانہ ہے
سب کی ایک کہانی ہے
غصہ نرمی نفرت الفت
آگ ہوا اور پانی ہے
قطرہ قطرہ موج بنے
موجوں میں رواں روانی ہے
اک بات کہوں گر مانو تم
جو میرے دل نے جانی ہے
ہنس کر جی لو اور جینے دو
مختصر زندگانی ہے
شاعر ہم نے تیرے دل کی
بات سنی اور جانی ہے
عظمٰی ہم نے اپنے دل کی
بات سنی اور مانی ہے