زندگی اپنی پر بھروسا نھیں ھے
چاھت ھے مجھے دھوکا نھیں ھے
ھم چھوڑ کر چلے گئے یی جھاں
کیوں کسی نے ھمیں روکا نھیں ھے
ھم تم سے ملنے ضرور آتے آج
مگر ملنے کا اب موقع نھیں ھے
جان نثار کردوں گا تم پر اپنی
یہ سب خیال میرے بےھودہ نھیں
وہ واقف ھے،میں جانے لگا ہوں
پھر بھی وہ کیوں افسردہ نھیں ھے
محبت میں ہمییشہ زلالت رکھی ھے
یہ دل بھی پاگل،کوئی توشہ نھیں ھے
"یہاں کسی کی بھی چلتی نہیں "عمر
یہ قید خانہ یھے کوئی چوکہ نھیں ھے