زندگی بھی اب اک سزا سے کم نہیں

Poet: Naveed Ahmed Shakir By: Naveed Ahmed Shakir, Multan

زندگی بھی اب اک سزا سے کم نہیں
دکھ تو خیر آپ کی دعا سے کم نہیں

آج کی اس جھوٹی و فریبی دنیا میں
سچ بولنا بھی کسی خطا سے کم نہیں

کیا حال ہوا پھر فرعون و نمرود کا
کہتے تھے جو کہ وہ خدا سے کم نہیں

پہلے ہی امتحاں میں جاں لےلی تُونے
تیری ابتدا بھی کسی انتہا سے کم نہیں

مر کے ہوئی نصیب تیری یاد سے نجات
دیا زہر تیرا کسی دوا سے کم نہیں

لوگ جانتے ہیں مجھے اک قطرہ سا شاکر
سوچیں تو میں اک دریا سے کم نہیں

Rate it:
Views: 834
22 Sep, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL