زندگی تو ابھی باقی ہے
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaزندگی تو ابھی باقی ہے پھر 
 کیوں تو اداس ہے
 کیوں حد سے زیادہ 
 پریشان ہے
 کیوں آنکھیوں سے 
 اشک بہاتی ہے 
 کیوں امیدوں کی
 شمع بجھاتی ہے
 کیوں اپنے یقین کو
 ڈگماگتی ہے 
 کیوں جینے سے 
 گھبراتی ہے
 کیوں چلتے چلتے
 تھک جاتی ہے
 کیوں ٹوٹ کے 
 بکھر جاتی ہے
 کیوں گزرے وقت کو
 یاد کر ے خود کو تڑپاتی ہے
 بیت گیا جو کل کیوں نہیں 
 تو اسے بھول پاتی ہے
 کیوں خود سے 
 خود کو چھپاتی ہے
 کیوں تنہائیوں کو
 گلے سے لگاتی ہے
 کیوں رشتے ناتو 
 سے دامن چھڑاتی ہے
 زندگی تو ابھی باقی ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 