زندگی تھی ایک پل کی
سفر میں یوںہی گزر گئی
ھر طرف تھے غم کے پہرے
جہاں تلک بھی نظر گئی
وہ رات بھر تنہائیوں کا رونا
اور روتے رھے صبح تلک
جو آنکھ میں تھی شام کی لالی
وہ دل میں میرے اتر گئی
یوں دکھ اور سکھ کے راستے میں
منزلیں تھیں بے حد کھٹن
اور کانٹوں کی اس راہ گزر میں
زندگی تھی ٹہر گئی