زندگی ستاتی ہے
Poet: Munir Anwar ... منیرانور By: Munir Anwar, Liaquat Pur, Punjabزندگی ستاتی ہے
کس قدر تھکاتی ہے
اب بھی آس کی دل میں
شمع ٹمٹماتی ہے
ہجر کے تسلسل سے
آنکھ جھلملاتی ہے
آرزو کی نادانی
خون تو رلاتی ہے
برف کے حوالوں سے
تیز دھوپ آتی ہے
اِس طرح تو انساں کی
رُوح ڈوب جاتی ہے
زندگی بہر صورت
زندگی سے آتی ہے
موسموں کی تبدیلی
رنگ تو دکھاتی ہے
جستجو مگر انور
زندگی بناتی ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






