زندگی میں زندگی کی ادا نہیں ملتی
مفت میں کسی کو دعا نہیں ملتی
تم لاکھ آزماتے ہو لوگوں کو
کسی سے دل نہیں ملتا۔
کسی سے طبعیت نہیں ملتی
مجھے مغرور مت سمجھو دنیا والو
اک بس اس کی یاد سے مجھے فرصت نہیں ملتی
بات صرف محبت کی ہے کہ
کسی کو ملتی ہے بےحد۔
تو کسی کو نفرت بھی نہیں ملتی
یوں ہر چیز ملتی ہے دنیا کے بازار میں
نہیں ملتی گر کچھ تو وفا نہیں ملتی