زندگی میں
Poet: عائشہ طارق By: Tariq Javed, Gujratزندگی میں کچھ تو نیا ہونا چاہیے
ہمیں بھی زندگی کو جینا چاہیے
باتوں میں تو بہت کچھ دکھتا ہے
عمل میں بھی کچھ دکھنا چاہیے
زندگی میں کچھ تو نیا ہونا چاہیے
زمانے کو تو کب سے بدل رہے ہیں
اب خود کو بھی کچھ بدلنا چاہیے
ہمیں بھی زندگی کو جینا چاہیے
رسم ورواج کے ان شکنجوں میں
کچھ تو حقیقت پسند ہونا چاہیے
زندگی میں کچھ تو نیا ہونا چاہیے
برسوں کی اس کالی رات کے بعد
چاندی کو بھی خوب ہونا چاہیے
ہمیں بھی زندگی کو جینا چاہیے
عرصے سے نیند میں بند آنکھوں کو
اب تو پوری تاب سے کھلنا چاہیے
زندگی میں کچھ تو نیا ہونا چاہیے
نم آنکھوں سے مسکرانے والوں کو
دل کھول کے کچھ دیر رو لینا چاہیے
زندگی میں کچھ تو نیا ہونا چاہیے
ہمیں بھی زندگی کو جینا چاہیے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







