زندگی نے کس جگہ ستایا ہمیں نہیں
کس موڑ پہ بے وجہ رلایا ہمیں نہیں
کس مان پہ کروں کسی کا اعتبار
کبھی پیار سے گلے لگایا ہمیں نہیں
سوتے رہے خوابِ غفلت میں عمر بھر
کسی نے ایک بار جگایا ہمیں نہیں
بھٹکتے رپے ہم منزل کے آس پاس
راستہ کسی نے بتایا ہمیں نہیں
اٹھائیں گے ہاتھ میں ساجد مشعلِ راہ
بے شک کسی نے راستہ دکھایا ہمیں نہیں