زندگی نے کس جگہ ستایا ہمیں نہیں
Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabadزندگی نے کس جگہ ستایا ہمیں نہیں
 کس موڑ پہ بے وجہ رلایا ہمیں نہیں
 
 کس مان پہ کروں کسی کا اعتبار
 کبھی پیار سے گلے لگایا ہمیں نہیں
 
 سوتے رہے خوابِ غفلت میں عمر بھر
 کسی نے ایک بار جگایا ہمیں نہیں
 
 بھٹکتے رپے ہم منزل کے آس پاس
 راستہ کسی نے بتایا ہمیں نہیں
 
 اٹھائیں گے ہاتھ میں ساجد مشعلِ راہ
 بے شک کسی نے راستہ دکھایا ہمیں نہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






