کبھی خوشی کبھی ملال زندگی کیا ہے ابھی آیا ہے مجھے یہ خیال زندگی کیا ہے نہ جانے کس سوچ میں وہ شخص ڈوب گیا فقظ اتنا کیا تھا اس سے سوال زندگی کیا ہے جو بھی ہے جیسی بھی ہے کٹ ہی جائیگی خود کو اب اس ڈر سے نکال زندگی کیا ہے